لاہور،10دسمبر(ایجنسی) ممبئی حملوں کے معاملے میں استغاثہ کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب ایک اہم گواہ نے اپنی بات سے پلٹتے ہوئے کہا کہ حملے کے بعد زندہ پکڑا گیا اور پھر پھانسی پر لٹکا دیا گیا اکلوتا شخص اجمل قصاب زندہ ہے. عدالت کے ایک اہلکار نے آج سے کہا، 'فریدکوٹ کے پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر مدسسر لکھوی Mudassir Lakhvi نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے قصاب کو پڑھایا تھا اور وہ زندہ ہے.' اجمل قصاب اس اسکول میں تین سال تک پڑھا تھا.
style="font-family: 'Jameel Noori Nastaleeq'; font-size: 18px; text-align: start;">Adiala Jail جیل راولپنڈی میں دہشت گردی-اینٹی عدالت اسلام آباد کے جج نے کل سماعت کی. کل ہی وزیر خارجہ سشما سوراج اور پاکستان وزیر اعظم کے خارجہ امور کے سرتاج عزیز کے درمیان ہوئی میٹنگ میں پاکستان نے ہندوستان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ممبئی حملوں کے کیس کی سماعت کے 'جلد فیصلے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں.' 'افسر نے کہا، '' ہیڈ ماسٹر نے اجمل قصاب کے زندہ ہونے کا دعوی کر استغاثہ کے لئے بہت شرمندگی والی حالت پیدا کر دی.